نظم
کمہار گدھے پر مٹی لادھ کر لاتا ہے
اس کا گارا بناتا ہے
گارے سے کھلونے بناتا ہے
پھر بھٹی میں پکاتا ہے
بارش کا موسم جب آتا ہے
اس کی نیندیں اڑاتا ہے
محنت کے ضیا کا ڈر اسے ستاتا ہے
دن رات وہ فکر مند نظر آتا ہے