ایکسپریس نیوز نے رپوٹ کیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور 13 دیگر پر جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں فرد جرم عائد کر دی جو 9 مئی کے واقعات سے جڑی تھی۔
وزیر اعلیٰ گنڈا پور عدالت میں پیش ہوئے جس کے باعث ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے گئے۔ سماعت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان، شاہ محمود قریشی اور شبلی فراز سمیت کئی ہائی پروفائل ملزمان کی حاضری بھی دیکھی گئی۔
عدالت نے گنڈا پور اور 13 شریک ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کردی۔ ملزمان نے الزامات سے انکار کیا۔
فرد جرم عائد کرنے والوں میں شاہ محمود قریشی، شہریار آفریدی، کرنل شبیر اعوان، لطاسب ستی، عمر تنویر بٹ، شبلی فراز، کنول شوزاب، تیمور مسعود، سعد علی خان، سکندر زیب، زوہیب آفریدی، فہد مسعود اور راجہ ناصر محمود شامل ہیں۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں اب تک مجموعی طور پر 113 افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔
وزیر اعلیٰ گنڈا پور نے آفریدی اور شوزاب کے ساتھ مل کر دفعہ 265-D کی درخواستیں دائر کیں، جن کی سماعت عدالت نے بدھ کو مقرر کی ہے۔ مزید برآں، گنڈا پور نے ایڈووکیٹ غلام حسنین سنبل کو کیس میں اپنا وکیل مقرر کیا۔
عدالتی کارروائی کے بعد، گنڈا پور نے اپنے وارنٹ گرفتاری کو منسوخ کرنے پر جج کا شکریہ ادا کیا۔ سماعت کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے تحریک انصاف کے بانی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا۔